چند قیمتی گذارشات ✍
● گرمیوں میں کپڑوں کے نیچے بنیان پہنیں،
اور خدارا Deodorant’s کا استعمال کریں۔ دوسروں کو اذیت میں مبتلا کرنا مذہب اور اخلاقیات دونوں کے خلاف ہے.
● عوامی مقامات پہ ناک اور کان میں انگلی گھما کر صفائی کا اہتمام کرنا انتہائی نامناسب عمل ہے، مزید ایسی حرکات کرنے کے بعد جب آپ دوسرے لوگوں سے مصافحہ کا شوق فرماتے ہیں تو آپ ان کو انتہائی آکورڈ صورتحال میں مبتلا کر رہے ہوتے ہیں۔
● کرنسی نوٹ گنتے ہوئے اپنے لعاب کا بے دریغ استعمال کرنا بند کریں اگر ضرورت ہو تو پانی کا استعمال کریں۔ ویسے بھی آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ یہ نوٹ کن کن جگہوں اور کتنے گندھے ہاتھوں سے ہو کر آپ تک پہنچے ہیں۔۔
● گاڑی چلاتے وقت تنگ سڑکوں پر اوورٹیک سے اجتناب کریں۔ گاڑی پارک کرتے وقت اتنا خیال رکھیں کہ دوسرے لوگ اس سے اذیت میں مبتلا نہ ہوں اور بلاوجہ اس طرح پارک نہ کریں کہ دو گاڑیوں کی جگہ گھیر کر کھڑے ہو جائیں۔
● اپنے والد، بھائی یا کسی عزیز کے عہدے کی وجہ سے بلا ضرورت privileges لینے سے باز رہیں اور پبلک سروس کے محکموں میں دوسروں کو کیڑے مکوڑے اور حقیر ہونے کا احساس نہ دلائیں۔
● زیادہ نمازیں روزے وغیرہ کا تعلق آپ کے اور آپ کے معبود کے درمیان ہے، اپنے زعم تقویٰ میں دوسروں کے ساتھ حقارت سے پیش نہ آئیں اور نہ ہی ان سے ان کی عبادات کے متعلق بے جا سوالات کریں کہ لوگوں کے اعمال کا حساب رکھنے کا فریضہ آپ کو تفویض نہیں ہوا۔
● لوگوں کی ذاتی و نجی زندگی سے متعلق سوالات کرنے کا آپ کو کوئی حق نہیں اور نہ ہی ان کی آمدنی جاننے کا اختیار ۔ ایسے سوالات لوگوں کو کوفت میں مبتلا کر سکتے ہیں۔ مثلاً ابھی تک آپ کے بچے کیوں نہیں ؟
آپ کے بچے فلاں سکول میں کیوں نہیں پڑھتے، آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟؟ وغیرہ ۔
● جگہ جگہ تھوکنے، کھانے پینے کی چیزوں کے خالی ریپرز ، چھلکے، سڑک پر پھینکنے اور عوامی مقامات پر پھینکنے سے اجتناب کریں۔ گاڑی میں ایک بڑا شاپنگ بیگ رکھ لیں اور چیزیں اس میں اکھٹی کرتے رہیں اور مناسب جگہ پر ڈمپ کریں۔
● پبلک ٹوائلٹس کو اس طرح سے استعمال کریں اور اس حالت میں چھوڑیں جیسے آپ اپنے لئے پسند کرتے ہیں۔
پبلک ٹوائلٹس کسی بھی قوم کی اجتماعی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ وہاں پر صفائی کا مناسب انتظام رکھیں،اپنی خطاطی، ادبی ذوق ، سیاسی و مذہبی منافرت، خواتین کے ناموں کی بے حرمتی، یا + 18 پینٹنگز کے نمونے مت چھوڑیں۔ یہ نفسیاتی بیماری کی نشانی ہے۔۔۔
● جسم کے پرائویٹ اعضاء پر بلاجواز یا عادتاً خارش کرنے سے پرہیز کریں۔ عوامی مقامات پر ایک سائیڈ پہ ہوکے اطمینان کرلیں۔
● اپنے ناخن مناسب وقت پر کاٹیں اور ان میں پھنسی ہوئی میل کچیل نکالتے رہیں یہ حفظان صحت کےلئے بھی ضروری ہےاور اپنی شخصیت کا تاثر قائم رکھنے کے لئے بھی اہم ہے۔
● دوستوں کی کال کا لازمی جواب دیں چاہے وہ بے وقت ہی کیوں نہ ہو۔۔اپنی مصروفیت بتاکر معذرت کرسکتے ہیں لیکن دوست بناکر یا تعلق رکھ کر نظر انداز کرنا تکبر کی نشانی ہے۔۔۔ یاد رکھیں وہ اس تحقیر کا آپ سے بدلہ ضرور لے گا۔۔طریقۂ انتقام مختلف ہوسکتا ہے۔۔
● خریداری سے قبل دوست کو مشورہ ضرور دیں لیکن ضد کرکے اپنا مشورہ نہ منوائیں۔۔ خریداری کے بعد منفی کمنٹس کرکے ان کے چوائس پر اعتراض سے پرھیز کریں۔۔۔
یہ ہدایات معاشرتی اصلاح کی نیت سے شیئر کی جا رہی ہیں خود عمل کرکے اپنے بچوں اور سٹوڈنٹس کے ساتھ شئیر کریں۔۔۔اللہ ہمیں اپنی اصلاح کرکے اپنے آپ سے تبدیلی کا آغاز کرنے کی توفیق دے۔۔شکریہ۔