سوشل میڈیا کے حوالے سے کچھ مشورے
جس دن آپ کی سالگرہ ہو اس دن اپنی وال کو پبلک کے لئے پوسٹ کرنے کی اجازت دے دیا کریں تاکہ ہر کوئی آپ کو برتھ ڈے وش کر سکے۔
کسی بھی افسوسناک خبر پر یا کسی کی وفات کی خبر پر لایک ری ایکٹ کرتے ہوئے احتیاط سے ری ایکٹ کریں۔ کیونکہ جلدئ میں کچھ لوگ افسوسناک خبر پر غمگین ریکٹ کرنے کی بجائے ہا ہا کا ری ایکٹ غلطی سے کردیتے ہیں۔ اور اس سے بہت سے لوگوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔
—- میسنجرپر یا دوسری ایپس پر کبھی بھی اچانک ویڈیو کال نہ کریں۔ ہمیشہ آڈیو کال کو ہی فوقیت دیں۔ ویڈیو کال بھی کرنا چاھیں تو پہلے اسکی اجازت لیا کریں.
—- کچھ لوگوں کو میسنجر، واٹس ایپ پر ڈیلی اپنے تمام دوستوں کو گڈ مارننگ ، اقوال ذریں بھیجنے کی عادت ہوتی ہے۔ اس بات کا خیال کیا کریں۔ کہ کیا ریسیور آپ کے میسجز ریسیو کرنے میں دلچسپی رکھتا بھی ہے یا نہیں؟ کچھ لوگ واٹس ایپس اور میسنجر کو بزنس کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ اسلئے ان لوگوں کو فضول میسجز بھینے سے اختتراز کریں۔ کیونکہ گڈمانرننگ کے میسجز سے ان کو کوئی دلچسپی نہیں ہوتی ہے۔ الٹا ایسے میسجز انکے لئے درد سر ہوتے ہیں۔ ہاں فائدہ مند میسجز بھیجنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہوتا ہے۔
—- سمارٹ فون ہمیشہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ اگر ان کو فون دینا بھی چاھیں۔ تو ہوائی چہاز موڈ کو آن کر کے دیں۔ کیونکہ میں نے خود گوگل میپ پر ایسی ویڈیوز دیکھی ہیں۔ جن میں بچے اپنے گھر کی لائیو ویڈیو بنا کر انجانے میں گوگل میپ پر شئیر کر بیٹھے ہیں۔ اسی طرح میسنجر پر اور فیس بک لائیو پر بھی وہ غلطئ سے لائیو آسکتے ہیں۔
—- میسنجر، واٹس ایپ پر آن لائن موجود ہونے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ وہ بندہ میسنجر یا واٹس ایپ استعمال کرنے کے لئے فارغ بیٹھا ہے۔ آج کل لوگ لوکل نیٹ ورکس استعمال کرنے کی بجائے انٹرنیٹ پیکجز پر کال اور ایس ایم ایس کو فوقیت دے رہیں ہیں۔ اسلئے آن لائن شو ہونا اور انٹرنیٹ آن رکھنا انکی مجبوری ہوتی ہے۔ ہو سکتا وہ سو رہے ہوں۔ نماز پڑھ رہے ہوں۔ یا اگر فالفرض راہ چلتے یا ڈرائیونگ کرتے ہوئے آپ کا میسج بھی پڑھ لیا ہو تو اسکے مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ آپ کو اس وقت جواب نہیں دینا چاھتے ہیں۔ بلکہ وہ اس وقت جواب دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہوتے۔ اور اس بات کا بھی کافی امکان ہوتا ہے ۔کہ ایک بار میسج پرھ لیا جائے تو وہ باقی میسچز میں بہت پیچھے رہ جاتا ہے۔ اور غالب امکان بھی یہی ہوتا ہے۔ کہ وہ بندہ مصروفیت کی وجہ سے آپکے میسج کو بھول چکا ہے۔ اسلئے اسے دوبارہ ضرور یاددہانی کردیا کریں۔
—- ہم میں سے بہت سے لوگوں کی ایک بری بات یہی ہوتی ہے۔ کہ وہ سلام لکھ کر جواب کے انتظار میں بیٹھ جاتے ہیں۔ ظاہری سے بات ہے کہ وہ ادب کی وجہ سے کرتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ادب کرنے کی وجہ سے کرتے ہیں۔ تو آپ صحیح نہیں کرتے۔ بہترین یہی طریقہ ہوتا ہے۔ کہ آپ سلام لکھ کر آپنی پوری دکھی کہانی۔ اپنا دکھرا ، اپنا مسئلہ بیان کردیں ۔ تا کہ آپ کو بروقت جواب مل جائے۔ میرے ساتھ تو اکثر ایسا ہوا ہے کسی نے پچھلے سال سلام لکھا میں نے اگلے سال وعیلکم السلام لکھ بھیجا۔ اور میسج کرنے کا سبب پوچھا۔ اور وہ بندہ کہتا ہے کہ وہ تو میں بھول ہی چکا ہوں کہ آپ کو کسی لئے میسج کیا تھا 😃
از قلم: مراد خان