گوجرانوالہ ڈویژن کے شہروں کے دلچسپ نام اور وجہ تسمیہ

قارئین صوبہ پنجاب کی ڈویژن گوجرانوالہ میں اس وقت کل گیارہ شہر تحصیل ہیڈکوارٹر کا درجہ رکھتے ہیں۔آئیے آج یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان شہروں کے نام کیسے رکھے گئے۔

1۔سیالکوٹ
سیالکوٹ شہر کی بنیاد ایک ہندو راجا ”سل“نے رکھی اور یہاں پر ایک کوٹ یعنی قلعہ بھی تعمیر کروایا۔جس کی نسبت سے یہ شہر سل کوٹ مشہور ہوا۔بعد میں یہ سل کوٹ سے بگڑ کر سیالکوٹ میں بدل گیا۔

2.ڈسکہ
ڈسکہ کی بنیاد مغل بادشاہ شاہجہان نے رکھی اور اپنے نام کی مناسبت سے اس نئے شہر کا نام بھی ”شاہجہان آباد “ رکھا۔مگر مقامی آبادی میں یہ نام مشہور نہ ہوسکا۔چونکہ یہ شہر نواحی چار بڑے شہروں گوجرانوالہ،سیالکوٹ،سمبڑیال اور پسرور سے ”دس کوس“ کی دوری پر واقع ہے۔اسی لیے اسے ڈسکہ کہا جانے لگا۔

3.پسرور
روایت ہے کہ مغل بادشاہ جہانگیر لاہور سے کشمیر کی طرف سفر کرتے ہوئے اس جگہ پر آکر رکا اور جب اس نے اس علاقہ کی خوبصورتی کو دیکھا تو اس قصبہ کو ”پرسرور کا کہا جس کا مطلب ہے دل کو اطمينان دینے والی جگہ ۔بعد میں یہ پرسرور سے ”پسرور“میں تبدیل ہوگیا۔

4.سمبڑیال
اس شہر کی بنیاد ایک ہندو گوجر خاتون جس کا نام سمیڑی تھا کے نام پر رکھی گئی۔جس کے نام کی وجہ سے یہ شہر ”سمبڑیال “مشہور ہوا۔
بحوالہ:سمبڑیال تاریخ کے آئینے میں(مصنف:زاہد ہاشمی)

5.گوجرانوالہ
اس شہر کی بنیاد خان جان ساہنسی نے رکھی اور اپنے نام پر اس قصبہ کا نام ”خان پور ساہنسی”رکھا۔مگر بعد میں نواحی دیہات کے گوجر قبیلے نے اس پر قبضہ کرلیا اور اس قصبہ کا نام بدل کراپنے قبیلے کی نسبت سے”گوجرانوالہ“
رکھ دیا گیا۔

6.نوشہرہ ورکاں
اس شہر کی بنیاد چندھڑ جاٹوں نے رکھی مگر کسی وجہ سے یہ علاقہ ویران ہوگیا۔بعد میں گاؤں کڑیال کلاں کے ککھڑ ورک نے اسے نئے سرے سے آباد کیا اور یوں اس کا نام ”نوشہرہ ورکاں”پڑگیا۔جس کا مطلب ہے نئے سرے سے آباد کیا گیا شہر
(بحوالہ:تاریخ گوجرانوالہ مصنف:عطاءمحمدقانگو)

7.کامونکی
عہد مغلیہ میں”کامون سنگھ ورک”نے اس شہر کو آباد کیا جس کی نسبت سے یہ شہر ”کامونکی“مشہور ہوا۔

8.نارووال
اس شہر کی بنیاد نارو سنگھ باجوہ نے مغل بادشاہ اکبر کے دور حکومت میں رکھی۔اسی کے نام سے یہ شہر نارووال مشہور ہوا۔

9.ظفر وال
مورخین کے مطابق اس شہر کی بنیاد دفاعی نقطہ نظر سے مغل بادشاہ جلاالدین محمد اکبر نے رکھی اور اس کا نام فارسی زبان میں ظفر وال رکھا گیا جس کا مطلب ہے ”فتح کا گھر“۔

10۔شکر گڑھ
روایت ہے کہ پرانے زمانے سے ہی اس جگہ جہاں آج شکرگڑھ شہر آباد ہے ایک بہت بڑی منڈی ہوا کرتی تھی جہاں شکر اور گڑ کا کاروبار عروج پر تھا تو اسی مناسبت سے اس سرزمین کو ”شکرگڑھ“کا نام دیا گیا۔
تحقیق و تحریر:سرعمیراحمد صاحب

اپنا تبصرہ بھیجیں