محبت پہلے خود سے کیجیئے
بعض اوقات ہم لوگ اس بات پر ہمت ہار جاتے ہیں کہ ہمیں کسی انسان نے رد کردیا یا دھتکار دیا ہے
ایسے میں ہم مایوس ہو جاتے ہیں
اور اس بات کو ہم دل میں لیکر اپنے آپ کو کوستے ہیں یعنی سڑھتے اور کڑھتے ہیں
حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے اگر کوئی ہمیں تسلیم نہیں کرتا تو اس میں ہمیں پریشان نہیں ہونا چاہیئے بلکہ ہمیں خوشی ہونی چاہیئے کہ ہمیں ” ناقدر ” اور ” ناشناس ” لوگوں کا پتا چل گیا
ایویں اپنی توانائی سڑھنے کڑھنے میں ضائع نا کریں بلکہ اپنی توانائی اپنے مقصد پر صرف کریں جس سے آپ کی جانچنے پرکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا
یہاں پر مجھے کچھ مشہور مصرعے یاد آرہے ہیں 👇👇👇
تسکین نہ ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نہ رکھ پائے ہم راز بدل ڈالو ۔۔۔
تم نے بھی سنی ہو گی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو ۔۔۔
پر سوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے
سر ہی نہ ملے جس سے وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے زیر اگر کرنا ۔۔۔
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو ۔۔۔
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو ۔۔۔
تو اس لئے ایویں اندر اندر روگ نا لگایا کریں جس نے ایک بار رد کیا آپ اس سے اتنی دور ہو جائیں کہ وہ آپکی پرچھائی تک نا پہنچ پائے
آپ خود اپنے آپ کو تسلیم کرواتے ہیں اور خود ہی کسی کے آگے سرنگوں ہو جاتے ہیں یعنی اپنے آپ کو کسی کے سپرد کردیتے ہیں جو آپ کے جذبات و احساسات کے ساتھ کھیلتا ہے اور آپ اپنی اہمیت خود ہی کھو رہے ہوتے ہیں
اس لئے معتدل رہیں کسی سے تعلق نا توڑیں لیکن اگر کوئی آپ سے تعلق نہیں رکھنا چاہتا تو پھر
👇👇👇👇👇
” جو تجھے بھول گیا تو تجھ پہ بھی لازم ہے امیر
خاک ڈال ، آگ لگا ، نام نا لے ، یاد نا کر ۔۔۔۔۔ ”
ہمیں اپنی قدر کرنی چاہیئے ہم اپنی قدر کرینگے تو کوئی ہماری قدر کریگا
اس لئے اپنی قدر کیجیئے ۔۔۔۔
محبت کیجیئے ۔۔۔۔
مگر پہلے خود سے کیجیئے ۔۔۔